مرکزی ادارہ شرعیہ کے صدر،سابق ایم پی وایم ایل سی بہار مولانا غلام رسول بلیاوی نے مہوا مرزانگر ضلع ویشالی میں ایک تاریخ ساز اجلاس سے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں کچھ شرپسند عناصر کےلئے اسلامی قانون وضابطہ میں ترمیم وتبدیلی ہی ملک کا اہم کام سمجھا جارہا ہے۔ جبکہ وہ لوگ مسلم پرسنل لاء میں مداخلت کی بات کررہے ہیں۔جنہوں نے اپنے مذہب کوسب سےقدیم ہونے کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن وراثت میں حصہ قانونی اعتبار سے 2020 میں دیئے ہیں، جبکہ اسلام نے ہزاروں سال قبل دیا ہے۔ اس حقیقت سے انکار وہ نہیں کرسکتے کہ اسلام میں عقدونکاح کارواج آدم وحوا سے چلا آرہا ہے۔ جبکہ ان کا میرج ایکٹ کی صورت میں 2005 میں بنا ہے وہ بھی سب کےلئے قابل قبول نہیں ہے۔ وہیں اسلام کا ہر قانون انسان کی فلاح وسالمیت کےلئے ہے۔
بلیاوی نے اپنی ملت کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ حکومتیں قانون بناسکتی ہیں آپ کے روشن مستقبل کا نقشہ نہیں۔تابناک مستقبل کے لئے ہم سب کوچاہیے کہ اپنے اپنے اعتبار سے نیک ارادے بنائیں۔ یہ کام آپ کو کرنا ہوگا۔ بڑے دردوکرب کے لہجہ میں مولانابلیاوی نے مسلمانوں سے کہا کہ میں اس وقت آپ سے آپ کی نسلوں کے مستقبل کےلئے دولت وثروت نہیں بلکہ ان شیرخواروں کے مستقبل کےلئے صرف ایک چیز مانگتاہوں ۔ آپ نکاح کو سستا اور آسان کردیں اور اس میں ہورہے خرچ کا استعمال اپنی اولادوں کی تعلیم پر کردیں۔ اس کا اثر 5سال بعد دکھنے لگے گا۔
مولانابلیاوی نے 4ستمبر کو مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ میں 4 صوبوں سے تشریف لائے مشاورتی اجلاس میں لئے گئے فیصلے کے مطابق ادارہ شرعیہ کے زیراہتمام بہار، بنگال، جھارکھنڈ اور اڑیسہ میں تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس کی تیاریوں میں ائمہ، علماء اور نوجوانوں سے لگ جانے کی اپیل کی ہے۔ یہ اجلاس قاضی ادارہ شرعیہ ضلع ویشالی حضرت مولانا مفتی علی رضا مصباحی کی قیادت ونگرانی میں کانفرنس ہونا طے پایاہے۔ تحریک بیداری کانفرنس مسلمانوں کے عائلی مسائل، شرعی تحفظات، تعلیمی بیداری اور آبادی کے اعتبار سے مسلمانوں کی اقتدار میں حصہ داری کےلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔
مولانا بلیاوی نےکہا کہ مسلمان طے کرے کہ ان کے مذہبی، عائلی مسائل کو حل کون کرے گا۔ اگر ایمان وعقیدہ درست ہے تو پھر اب رحم کرومسلمانوں اور ازدواجی تنازعات کے حل کےلئے صرف دارالقضاء سے رابطہ قائم کرو اور شرعیہ قانون میں کسی کی بھی مداخلت کا راستہ بند کرو۔
0 Comments