ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کے لئے آل بنگال مشاورتی نمائندہ اجلاس کمرہٹی کولکاتامیں 12 جنوری کو، علامہ غلام رسول بلیاوی ہونگے مہمان خصوصی۔
رانچی/کولکاتا:- گذشتہ 13 دسمبر2022 سے بہار کے بیتیاسے مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ کے زیراھتمام ملک وملت کی فلاح وبہبود سے متعلق وسیع ترمقاصد کے تحت ادارہ شرعیہ کے قومی صدر سابق ممبرآف پارلیامنٹ مولاناغلام رسول بلیاوی کی قیادت میں "ادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس "کاآغاز ہوچکاہے جو مرحلہ وار بہار کے 34 ضلعوں، جھارکھنڈ کے 24 ضلعوں اور آڑیشہ وبنگال کے سبھی اضلاع واہم مقامات میں آئندہ چھ مہینے کے اندر یہ کانفرنس منعقد ہورہی ہے جس کااثر پورے ملک میں ہقرہاہے اور عامۃ المسلمین میں مسرت وشادمانی ہے اسی کڑی میں آج مورخہ 29 دسمبر2022 کو صوبہ بنگال کی مستند تنظیم"مجلس علماء اسلام بنگال" کے زیراھتمام مرکزی دفتر واقع ولی اللہ لین کولکاتامیں ملک کے مشہور ومعروف خطیب واسکالر مولاناسیف اللہ علیمی کی صدارت میں مجلس علماءاسلام آل بنگال کی اہم نشست ہوئ جس میں ادارہ شرعیہ کی تحریک بیداری کو وقت کی ضرورت محسوس کرتے ہوے بنگال کے سبھی اضلاع میں تحریک بیداری کانفرنس کرنے کاعہد کیاگیا اور بالاتفاق یہ فیصلہ لیا گیا کہ
بنگال کے تمام ضلعوں میں ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس منعقد کرنے سے قبل مورخہ 12 جنوری 2023 کو کمرہٹی کولکاتامیں"آل بنگال ادارہ شرعیہ نمائندہ مشاورتی اجلاس "منعقد کیاجائیگاجس میں کولکاتاوھوڑہ کے تمام ائمہ کرام، مساجد کمیٹیوں کے صدور وسکریٹری، مختلف پنچایت وانجمن کے ذمہ داران اور ہورے بنگال کے جید علماء کرام کو مدعو کیاجائیگااس نمائندہ مشاورتی اجلاس کے مہمان خصوصی غازئ ملت سابق ممبرآف پارلیامنٹ وایم ایل سی مولاناغلام رسول بلیاوی ہونگے، آج کی نشست میں علماء کرام نے کہاکہ مرکزی ادارہ شرعیہ کایہ قدم تاریخی ہے اس تحریک بیداری سے ملک کے مسلمانوں کامستقبل روشن ہوگا، معاشرہ کو تقویت ملیگی اور آئینی حقوق کی بازیابی میں مدد ملیگی ساتھ ہی تحفظ ناموس رسالت ایکٹ اور مسلم سیفٹی ایکٹ کی تشکیل میں نمایاں عملی اقدام ہوگا، نئ نسلوں کو راہ حسنہ کی سوغات ملیگی اس لیئے بنگال کے سبھی علماء، دانشوران، ذمہ داران اور نوجوان تن من دھن سے ادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس کو کامیاب بنائینگے آج کی اس اہم نشست میں مولاناسیف اللہ علیمی، مولانامختارعالم رضوی صدر مجلس علماء اسلام بنگال، مولانا شاید القادری، مولاناجاویداختر، مولاناغلام آسی، مولانامشاہدحسین، مولاناغلام ربانی، سیدخاکدشمشی، مولانااکبر، مولاناروشن ضمیر، مولاناافضل حسین، مولاناسخاوت حسین، مولاناعابدحسین مصباحی، مولانادلدارمصباحی،مولاناشبیرملک ودیگرعلماء وذمہ داران موجود تھے
0 Comments