مسلم مجلس علماء جھارکھنڈ کا قومی مفاد عامہ کیلئےتاریخی کردار رہا ہے:مفتی عبداللہ ازہر
رانچی :مسلم مجلس علماء جھارکھنڈ ریاست جھارکھنڈ کے مسلمانوں کا ایک مضبوط ستون ہے۔ہر سطح پر بہتر نمائندگی کرتے آیا ہے۔ ہر نازک موڑ پر ملت کی صحیح رہنمائی مجلس علماء نے کیا ہے۔حضرت مولانا توفیق احمد قادری، قاضی عزیر قاسمی کی سرپرستی میں مجلس علماء جھارکھنڈ اپنی ذمہ داریوںکو بہتر نبھاتے آیا ہے۔مذکوتہ باتیں مسلم مجلس علماء جھارکھنڈ کے قومی صدر حضرت مولانا مفتی عبداللہ ازہر قاسمی نے کہی۔ انہوں نے کہاکہ 2022میں کیا پایا اور کیا کھویا۔
مسلم مجلس علماء جھارکھنڈ نےمسلمانوں کی آن بان اور شان کے لئے گاہے بگاہے مشترکہ پروگرام کا اہتمام کرتا آیا ہے۔2022 کاتحفظ حقوق انسانی کانفرنس انجمن پلازہ میں کیا۔ جس کے مہمان خصوصی ایس ای پی اور گرامین ایس پی تھے۔ ڈاکٹر مہوا مانجی ،جے سنگھ یادو اور کئی سماجی کارکن تھے۔اس طریقے سے تحفظ انسانیت اور حقوق انسانیت کے پروگرام کرکے یہ پیغام دیا تھا کہ ملک کے اندر سبھی مذاہب کا سمان کرناملک کا آئین ہم سب کو اپیغام دیتا ہے۔عید کے بعدمسلم مجلس علماجھارکھنڈ نے پیام امن قومی یکجتہی بموقع عید ملن پروگرام کیا ۔جس کے مہمان خصوصی جھارکھنڈ سرکار کے وزیر ڈاکٹررامیشور اورائوں تھے۔ابھی دو مہینہ پہلے مسلم مجلس علماء جھارکھنڈ نے آئینی حقوق برائے اقلیت جس میں مہمان خصوصی جھامومو کے سپریو بھٹہ چاریہ تھے۔اور یوں ہم مسلمانوںکے تمام مدو پر سرکار کو میمورنڈم دیتے رہےہیں۔ابھی کانگریس پارٹی نے جس طرح ریاستی کمیٹی کی تشکیل کیا تھا اور جس میں ایک بھی مسلم نمائندے نہیں تھے ۔جس کا آواز مسلم مجلس علماء نے پریس کانفرنس کر اٹھایا۔جس کے بعد ریاستی کانگریس کمیٹی میں مسلم نمائندے شامل کیے گئے۔مسلم مجلس علماء جھارکھنڈ کا سیاسی اور سماجی ،مسلم حقوق کو لیکرمکھر ہوکر جو قیادت کی صلاحیت ابھر کر آئی ہے یہ بہت خوش آئین بات ہے۔مفتی عبداللہ ازہر نے آگے کہاکہ آج سرکار تین سال مکمل ہونے پر اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے،اچھی بات ہے۔ لیکن مجلس علماء نے جو میمورنڈم دیاتھا اس پر اب تک کوئی کام نہیں ہوا ہے۔اب تک اقلیتی کمیشن کی تشکیل نہ ہونا،وقف بورڈ کا نہ ہونا،اردو اکیڈمی کا قیام نہ ہونا،اردو ٹیچروں کی بحالی نہ ہونا،گویہ ہماری تہذیب و ثقافت کو موجودہ سرکار ختم کردینا چاہتی ہے۔میں حکومت جھارکھنڈ سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وقت رہتے جھارکھنڈ کے 80لاکھ مسلمانوں کیلئے کام کیجئے ورنہ مسلمان آپ کا بندھوا مزدور نہیں رہے گا۔سرمائی اجلاس میں مسلمانوں کو امید تھا کہ کچھ علان ہو گا ،لیکن ایسا نہیں ہوا۔2023 کی تیاری ہوچکی ہے۔31جنوری2023 جو مہاتما گاندھی کےشہادت دیوس ہے۔اس دن مسلم مجلس علماءجھارکھنڈ مسلم راج نیتک سماجک مہا ادھیکار سمیلن کرے گی۔اس پروگرام میں سبھی پالیٹیکل پارٹی کے لو گوں کی حصہ داری کو یقینی بنانے کا کام کریںگے۔سبھی سماجی نمائندوںکو بلائیںگے۔
0 Comments