ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس کاپہلا مرحلہ اختتام پذیر،پاس کی گئیں اہم قراردادیں

 


ادارہ شرعیہ تحریک بیداری کانفرنس کاپہلا مرحلہ اختتام پذیر،پاس کی گئیں اہم قراردادیں

دوسرے مرحلے کی تیاری جاری

پٹنہ (ثقافی) 19دسمبر2022

ملک میں شان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں گستاخیوں کاسلسلہ دارازہوتاجارہاہے۔موب لینچنگ کے حادثات سے پورا ملک لرزرہاہے فرقہ پرستی کازہر گھولاجارہاہے مسلم اقلیت کے حقوق پرشب خون مارے جارہے ہیں مسلم معاشرہ مطالبہ جہیز،منشیات،اختلاف ونفاق،کجروی،بے راہ روی،اخلاقی فقدان اوردیگرسلگتے مسائل سے دوچارہورہاہے یہ وہ عوامل ہیں جن پرمثبت اور کارآمداقدام کے لئے مرکزی ادارہ شرعیہ کے زیراہتمام مولاناغلام رسول بلیاوی سابق ایم پی کی قیادت اورموقر علمااوردانشوران کی شرکت کے ساتھ بہار،جھارکھنڈ،بنگال اور اڑیسہ ان چاروں ریاستوں کے اضلاع میں ادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس کی شروعات کی گئ جومختلف ادوار پرمشتمل ہے جس کاپہلامرحلہ 13دسمبر2022 سے 16دسمبر2022 تک بشمول بیتیا،موتیہاری،شیوہر،مہوا ویشالی کے ضلع ہیڈکوارٹرمیں مرکزی اجلاس جبکہ ان اضلاع کے مختلف علاقوں میں کارواں تحریک بیداری ،مشاورت اورذیلی تقریبا ۱۲ بارہ اجلاس منعقدہوئے۔جن میں تحریک اور اصلاح کے تعلق سے جگہ بجگہ مجلس شوری اورتحریکات کمیٹیوں  کی تشکیلات ہوتی گئ۔لوگوں کے درمیان ذمہ داریاں تقسیم کی گئیں اورہراجلاس میں اہم قرارداد پاس کی گئیں۔کارواں تحریک بیداری میں حضورامین شریعت مفتی عبدالمنان کلیمی،غازی ملت مولاناغلام رسول بلیاوی،مولاناسیف اللہ علیمی کلکتہ،مولانانعمان اخترفائق الجمالی نوادہ،قاری نثاراحمدرضوی کلکتہ،مولاناآصف اقبال گریڈیہ،مولاناسیداحمدرضا،مولاناقطب الدین رضوی ناظم اعلی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ،مفتی غلام حسین ثقافی،الحاج دلکش رانچوی،حبیب اللہ فیضی،دلبرشاہی،توقیررضاالہ آبادی،اکبربھاگپوری،اخترضیاء ،مولوی شان محمد،مولوی سالم سلطان ،حافظ فرحان رضا وغیرہم شامل کارواں رہے۔پہلے مرحلے میں جوقراردادیں پاس کی گئیں وہ مندرجہ ذیل ہے۔

(1)  اس پرفتن دور میں بھارت کے اکثروبیشترحصے میں مسلم اقلیت کے افرادکوموب لینچنگ کے ذریعہ اوردیگرمنصوبوں کے تحت سخت اذیتیں پہونچاتے ہوئے شرپسندعناصروں کامسلم اقلیت پرحملہ،عزت وآبرو اورجان ومال کے در پے ہوگئے ہیں ایسی صورت میں مرکزی حکومت سے مانگ کی جاتی ہے کہ وہ مسلم سیفٹی ایکٹ نافذکراقلیتوں کے جان ومال کی حفاظت یقینی بنائے۔

(2)ادھر چندسالوں سےملک کے اکثروبیشترحصےمیں دشمنان اسلام نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرناشروع کردیاہے اوران کے خلاف کوئ ٹھوس کاروائی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے حوصلے بلندہورہے ہیں ان کے اقوال وعوامل سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہورہے ہیں مسلمان کسی بھی حال میں اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں  گستاخی برداشت نہیں کرسکتااب ہمارے وطن میں یہ ضروری ہوگیاہے کہ جو عناصرپیغمبراسلام کی شان میں ذرہ برابر بھی گستاخی کرے ان کوکڑی سے کڑی سزادی جائے لہذا آج کااجلاس ہندوستان کے تمام ریاستی حکومتوں اورمرکزی حکومت سے پرزورمطالبہ کرتاہے کہ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کےلئے قانون بناکرمجرموں کوکیفرکردار تک پہونچانےکاٹھوس قدم اٹھایاجائے۔

(3)  زبان اردو ملک کی تاریخ،ثقافت اور تہذیب وتمدن کاایک معیارہے اورصوبہ بہارکی ثانوی زبان بھی۔لیکن اس زبان اردوکے فروغ وارتقاء کے لئے کوئی مضبوط پہل نہیں ہورہی ہے جس کانتیجہ ہے کہ پرائمری،مڈل،ہائ اسکول اور کالجوں میں زبان اردو دم توڑ رہی ہے بایں وجہ جہاں محبان اردو کے لئے ضروری ہے کہ وہ ہرمحاذ پرزبان اردوکی ترویج ملحوظ نظررکھیں۔وہیں جن اسکولوں میں اردویونٹ نہیں ہے وہاں اردویونٹ قائم کی جائے اور جن جن تعلیمی اداروں میں اردویونٹ توہے لیکن اساتذہ نہیں ۔وہاں پر اساتذہ کی تقرری ہو درسی کتابیں بزبان اردو دستیاب ہوں اور زبان اردوکو روزگار سے جوڑا جائےاورمحبان اردو دکانوں ،سرکاری دفاتر،تعلیمی اداروں سرکاری ہوں یاغیرسرکاری اردومیں نام پلیٹ مہم کو جاری رکھیں۔

(4) ملک میں اکثریتی فرقہ کے مذہبی جذبہ کوبھڑکاکر،دلت۔مسلم  اور دیگراقلیتوں کے خلاف مذہبی منافرت پیداکر فضامکدرکی جارہی ہے ایسے عناصرپر تعزیرات ہندکے دفعات نافذکرکےایسے عناصرکوکیفرکردارتک پہونچایاجائے۔

(5)  پورے بہارمیں مسلم اقلیت کی تعداد ملازمت اوراقتدارمیں گھٹتے جاناتشویشناک ہے۔اقلیت کی اتنی بڑی آبادی کونظراندازکرترقی کے مراحل طئے نہیں کئے جاسکتے۔لہذا مسلم اقلیت کے سماجی،معاشرتی،تعلیمی،فلاحی پسماندگی کے مدنظرآبادی کے تناسب میں ملازمت اور اقتدار میں حصہ داری کو یقینی بنایاجائے۔

(6) مسلم معاشرے میں جہیزکامطالبہ بڑھتاجاتارہاہے یہ ایک بڑی لعنت ہے فضول خرچی بھی اس قدربڑھ رہی ہے جو سماج کوتباہی کے دہانے پرپہونچارہی ہے۔مطالبہ جہیزاورشادیات میں فضول خرچی کی وجہ سے بیٹیوں کےماں باپ یاگارجینوں کی زمینیں جیسے تیسے بک رہی ہیں اور مسلم معاشرے سے ایک بڑا اثاثہ ختم ہورہاہے۔آج کا یہ اجلاس مسلم سماج کے ہرخاص وعام سے ہدایت کرتاہے کہ وہ شادیات کوسستاکریں اور مطالبہ جہیزکی لعنت سے خود بھی بچیں اوردوسروں کوبھی بچائیں۔جہیزکے ڈمانڈاورفضول خرچی کوروکنے کے لئے ہرچھوٹی بڑی تنظیمیں آغازکریں۔

(7) سماج کے نئ نسلوں میں منشیات کے بڑھتے رجحان ہرشخص  کوپریشان کررہاہے اسی طرح ارتداد کی شرح بڑھتی جارہی ہے بالخصوص دیہی وشہری علاقوں کی ناسمجھ مسلم لڑکیاں غیروں کے دام فریب میں آکر اپنامذہب اسلام چھوڑنے پرمجبور ہورہی ہیں لہذا ضروری ہے کہ منشیات سے پاک وصاف سماج کے لئے اور ارتداد سے سدباب کے لئے ہرمحلے میں تحریک بیداری شروع کی جائے۔

(8) مسلم معاشرہ میں دینی وعصری تعلیم کی شرح روزبروز گھٹتی جارہی ہے جس سے مسلم معاشرہ مزیدپسماندگی کی غارمیں پہونچ رہاہے۔لہذا کم کھائیں گے لیکن بچوں کوپڑھائیں گے پر عمل کرتے ہوئے ائمہ مساجد،علمائے کرام،انجمن اور کمیٹیوں کے ذمہ داران اور بااثر حضرات اس جانب خصوصی توجہ فرمائیں اور ہرسال قابل رشک تعلیمی شرح کے اضافے میں اہم کردار نبھائیں۔

(9) موتیھاری،بیتیا چمپارن،شیوہراورویشالی ضلعوں میں  پرشاشن مسلم اقلیت کی بہترتعلیم وتربیت کےلئے لاجنگ اورفوڈنگ کے ساتھ الپسنکھیک بوائزہاسٹل اورالپسنکھیک گرلس ہاسٹل کی تعمیرکر ہرسہولت فراہم کریں۔

(10) موتیھاری،بیتیا چمپارن،شیوہراورویشالی ضلعوں کے ہرایک ایک کونے کونے میں قومی ہم آہنگی اور بھائ چارے کاماحول قائم ہے اس پرمضبوطی کے ساتھ ثابت قدم رہیں اور ہرحال میں امن وشانتی کوقائم رکھنااپناسماجی فریضہ سمجھیں۔

11 ) موتیھاری،بیتیاچمپارن،شیوہراورویشالی ضلعوں کے ہرایک سرکاری،غیرسرکاری دفاتر اورتعلیمی،تجارتی جگہوں میں اردوکاسائن بورڈ لگایاجائےگا۔
12) ضلع کے ہرایک امام ہفتہ میں ایک دن اصلاح معاشرہ کےلئے وقت نکال کراپنی دیرینہ خدمات انجام دیں گے۔
13) جن شادیات میں جہیزکاڈمانڈ ہوگا،جہاں ناچ گانے ہوں گے قاضی وہاں نکاح نہیں پڑھائیں گے۔
14) موتیھاری،بیتیا چمپارن،شیوہراورویشالی ضلعوں کے ہر ایک پنچایت اور ہرپرکھنڈمیں بالترتیب 250 و پانچ سو ایکزیکیٹیوممبر آئندہ تین مہینے کے اندربنائے جائیں گے۔مذکورہ چاروں ضلع میں قائم ادارہ شرعیہ کی شاخوں کے ذمہ اداروں ہدایت دی گئ ہے کہ وہ ادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ مہم کو گھرگھرپہونچانے کے مہم یقینی بنائیں۔
15) مذکورہ چاروں اضلاع میں اکاون اکاون علمائے کرام پرمشتمل ضلعی مجلس شوری کی تشکیل کومنظوری دی گئ۔

Post a Comment

0 Comments

MK Advance Dental Hospital
Hopewell Hospital
Shah Residency IMG
S.R Enterprises IMG
Safe Aqua Care Pvt Ltd Image