اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے جدوجہد جاری رکھی

 


ملک میں تحفظ ناموس رسالت ومسلم سیفٹی ایکٹ بناناوقت کی اہم ترین ضرورت:

مولاناغلام رسول بلیاوی 

 کینسر کی طرح ہے جہیزکی لعنت ،مطالبہ جہیز سے پاک معاشرہ بنائیں مسلمان۔  

مولاناسیف اللہ علیمی
بنگال میں اوقاف جائیداد کی حالت نہایت خستہ۔
مولاناروشن ضمیر، 

اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے جدوجہد جاری رکھی جاے۔

مولانا محمد قطب الدین رضوی۔
ادارہ شرعیہ تحریک بیداری واصلاح معاشرہ مجلس علماء اسلام بنگال کے اشتراک سے نمائندہ اجلاس کولکاتاکمرہٹی، ہزاروں علماء وعمائدین نے کی شرکت 


کمرہٹی کولکاتا:-
حسب پروگرام 12 جنوری 2023 بروزجمعرات ملک کےمسلمانوں کامضبوط ومستحکم نمائندہ ادارہ مرکزی ادارہ شرعیہ پٹنہ کا ایک نورانی قافلہ صدرمحترم،سابق ممبرآف پارلیمنٹ مولاناغلام رسول بلیاوی کی قیادت وسربراہی میں کمرہٹی کولکاتاکی سرزمین پر پہونچاجہاں پہ مولاناسیف اللہ علیمی،مولانا مفتی مختار عالم،مولا اروشن ضمیرنوری،مولانا شاہد القادری،مولانامشاہد،مولا اغلام آسی ،مولاناجاوید عالم ومخصوص علماء اور ذمہ داروں نے گلدستہ وپھول دے کرمہمانوں کااستقبال کیا شہر کولکاتاکے کمرہٹی میں  عظیم الشان ادارہ شرعیہ تحریک بیداری نمائندہ مشارتی اجلاس باشتراک مجلس علماء اسلام بنگال، جامع مسجد کمرہٹی کے صحن میں منعقد ہواجس کے مہمان خصوصی مولاناغلام رسول بلیاوی سابق ممبرآف پارلیمنٹ موجود تھے، اجلاس کاآغاز قرآن مقدس کی تلاوت سے ہوا اور مشہور شاعر جناب دلبر شاہی نے خوبصورت کلام پیش کیا۔اس اجلاس میں کولکاتاشہر کے تمام علماء وعمائدین،کے علاوہ ھوڑہ،شمالی 24 پرگنہ،جنوبی 24 پرگنہ،ہگلی،بردوان،بیربھوم،مرشدآباد،مالدہ،آسنسول،جنگی پور،اتردیناج پور،بانکوڑہ،پانسکوڑہ،دارجلنگ،جلپائ گوڑی،کوچ بہار،پرولیا،ندیا،علی پور دوار،جھاڑگرام،بلورگھاٹ،رانی گنج،بہارن پور اور دیگر جگہوں سے سینکڑوں علماء کرام ودانشوران قوم شامل ہوے۔نہایت ہی شان وشوکت کے ساتھ اپنے ۔موضوع و مقصدکے تعلق سے پروگرام رواں پذیرہوا علماء وخطباء شعرا یکے بعددیگرے دئے گئے موضوع پر نہایت ہی مبسوط اور جامع گفتگوفرمائ۔اجلاس کے چیف گیسٹ اور تحریک کے قائدوسربراہ مرکزی ادارہ شرعیہ کے قومی صدر،سابق ممبرآف پارلیمنٹ مولاناغلام رسول بلیاوی نے جم غفیرسے نہایت ہی نکات آفریں اور دل سوز،ذہن ساز گفتگوفرماتے ہوئے کہاکہ آج ملک میں مسلمانوں کی شرح تعلیم چار فیصدسے بھی کم ہے اورملازمتوں میں ایک فیصدسے کم ہے اسی طرح سے روزگارمیں تجارت میں دوفیصدسے کم ہے جبکہ پورے بھارت کے جیلوں میں مسلم بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے یہ ایک ایساکڑوا سچ ہے جس کی طرف ہرحساس ذہن وفکر کاشخص فکروتدبرکرنے پرمجبورہورہاہے۔غازی ملت علامہ غلام رسول بلیاوی نے کہاکہ آج مسلم معاشرے کی زمینیں 70فیصدبک گئیں ہیں وہ کسی تجارت کے لئے نہیں بلکہ مطالبہ جہیزسے مجبورہوکر بیٹیوں کی شادی کرنے کے لئے جیسے تیسے بک گئیں۔آج ہمارا معاشرہ

تعلیمی،مذہبی،سماجی،اقتصادی،معاشرتی،ملی اورفلاحی اعتبارسے ہرقوم سے پسماندہ ہے۔مولانابلیاوی نے کہاکہ آج ملک میں مسلم اقلیت محفوظ نہیں ہے ان کے مذہبی جذبات کو کوئ ٹھیس پہونچادیتاہے اورکوئ بھی گروپ اس کی لینچنگ کرجاتاہے سرکاریں یونہی تماشائی بنی رہتی ہے۔انہوں نے علماء اور عامۃ المسلمین سے کہاکہ اب ضرورت آن پڑی ہے کہ ہرمحاذ میں ترقی کے منازل طئے کرنے کے لئے حساسیت کے ساتھ قدم سے قدم ملاکرعمل کے میدان میں اتریں۔اورقوم وملت کی نئ نسلوں کے مستقبل روشن کریں۔
  علامہ سیف اللہ علیمی نے کہاکہ نمازکی پابندی کے ساتھ نمازکی حفاظت کرناسیکھیں اوراپنے معاشرے کومنشیات سے پاک ومنزہ کریں۔انہوں نے تحریک ادارہ شرعیہ اور مجلس علماء اسلام سے ہرشخص کومنسلک رہ کر اصلاح معاشرہ کی تکمیل میں اہم کردار نبھانے کی تلقین کی،مجلس کے صدر مولانامفتی مختارعالم نے خطبہ صدارت پیش کیا۔ مولاناروشن ضمیر نوری نے کہاکہ بنگال میں اوقاف جائیداد کی حالت بہت ہی خستہ ہے ان کو ترقی دینے کی ضرورت ہے۔
ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولانا محمد قطب الدین رضوی نے کہاکہ ادارہ شرعیہ ملک وملت کے خدمات میں صف اول میں رہاہے جنہوں نے ہندوستان کے جس خطے میں جب جب زلزلے یاسیلاب وفسادات ہوئے اس سلگتے ہوئے ماحول میں بھی معاشرے کی اعانت کی حالیہ دنوں میں تریپورہ کی خدمات بے مثال ہیں واحدادارہ شرعیہ وہ مسلم تنظیم ہے جس نے مرحلہ وار ریلیف پہونچایا جلائ گئ مسجدوں کی تعمیرنوکی جو تاہنوزجاری ہے۔این آرسی،سی اےاے،ٹرپل طلاق میں سڑک سے سدن تک اورعدالت عظمی تک سرگرم ہے۔اور اب پورے ملک کے مسلمانوں کے وقار کے تحریک بیداری چلارہاہے یقیناادارہ شرعیہ ملک کے مسلمانوں کامضبوط ومستحکم ادارہ ہے۔
مولانا پروفیسر ڈاکٹر وجود عالم مصباحی نے کہاکہ ماضی کی تاریخ میں بادشاہت،روزگار،تعلیم،ہنر،عدل وانصاف کے میدان میں جوتاریخی رہی ہیں ان تاریخوں کوہمیں بھولنانہیں چاہیے آج اپنے بچوں کواس معیارکابھی علم دیناچاہئے جس سے مستقبل کی تاریخ روشن ہوجائے۔
مولانامفتی علیم الدین مرشدآباد نے کہاکہ علم وہ لازوال نعمت ہے جس کی تقسیم سے کم نہیں ہوتی بلکہ اس میں اضافہ ہی ہوتاہے ہم سب کو ادارہ کی تحریک سے منسلک ہوکر قوم وملت کی خدمت کرنی چاہیئے۔ اجلاس کو علامہ غلام رسول بلیاوی سابق ممبرآف پارلیمنٹ، علامہ سیف اللہ علیمی کے علاوہ مولانا شاہد القادری، مولانامفتی مختارعالم مصباحی، مولاناقمرالدین مصباحی، مولاناعبدالغفور، ۔ولا اشکیل اعظم کی مولانا سید شاہ تنویرالاسلام، ۔مولانامعظم ،مولانااسلام،مفتی صدرالاسلام، مولاناعبدالمجید، قاری امتیاز عالم، مولانااسلام الدین رضوی، مولاناامان رضا، مولانایوسف رضا، مولانارئیس القادری، مولانارئیس رضا، حافظ غلام غوث، مولانا ڈاکٹر مسجد عالم مصباحی، مولاناروشن ضمیر، مولاناداؤد فیضی، مولاناافروز، مفتی سرفراز، مولاناکفیل، مفتی رفیق العلماء، مولانامعراج، مفتی احمد رضاازہری، مولاناکرامت علی مصباحی، مولاناغلام آسی مصباحی، مولاناحلیم حاذق، مولاناریحان مصباحی، مولاناکلیم الدین قادری، مولاناشہبازعالم مصباحی، مولامجیب الرحن وغیرھم نے خطاب کیا۔اجلاس میں حاجی جاوید کے توسط سے اجلاس میں موے مبارک رسول گرامی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرائ گئ اور حضور غوث الاعظم رضی اللہ تعالی عنہ کی تبرکات کی زیارت ہوئ، اجلاس دودور میں منعقدہوا قبل ظہراور نماز ظہروظہرانہ کے بعد دوسرااجلاس کادور شروع ہوا۔اجلاس میں پورے بنگال کو چالیس زون میں بانٹاگیااور کمیٹیاں بنائی گئیں ساتھ ہی ایک مرکزی لیگل سیل براے بنگال بنایاگیا۔
۔اخیرمیں ادارہ شرعیہ ناظم اعلی مولاناقطب الدین رضوی نے 11 نکاتی قرارداد پیش کیاجسے تمام علماء ومشائخ وعامۃ المسلمین نے تائیدوحمایت کی۔جو قرارداد مندرجہ ذیل ہے۔
(1)آج کا یہ ادارہ شرعیہ نمائندہ مشارتی اجلاس  ہندوستان کے تمام ریاستی حکومتوں اورمرکزی حکومت سے پرزورمطالبہ کرتاہے کہ تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کےلئے قانون بناکرمجرموں کوکیفرکردار تک پہونچانےکاٹھوس قدم اٹھایاجائے۔ یعنی تحفظ ناموس رسالت اور مسلم سینفٹی ایکٹ بنایاجاے
(2)ملک میں اکثریتی فرقہ کے مذہبی جذبہ کوبھڑکاکر،دلت۔مسلم  اور دیگراقلیتوں کے خلاف مذہبی منافرت پیداکر فضامکدرکی جارہی ہے ایسے عناصرپر تعزیرات ہندکے دفعات نافذکرکےایسے عناصرکوکیفرکردارتک پہونچایاجائے۔
(3)  پورے بنگال میں مسلم اقلیت کی تعداد ملازمت اوراقتدارمیں گھٹتے جاناتشویشناک ہے۔اقلیت کی اتنی بڑی آبادی کونظراندازکرترقی کے مراحل طئے نہیں کئے جاسکتے۔لہذا مسلم اقلیت کے سماجی،معاشرتی،تعلیمی،فلاحی پسماندگی کے مدنظرآبادی کے تناسب میں ملازمت اور اقتدار میں حصہ داری کو یقینی بنایاجائے۔
(4)  زبان اردو ملک کی تاریخ،ثقافت اور تہذیب وتمدن کاایک معیارہے
۔لیکن اس زبان اردوکے فروغ وارتقاء کے لئے کوئی مضبوط پہل نہیں ہورہی ہے جس کانتیجہ ہے کہ پرائمری،مڈل،ہائ اسکول اور کالجوں میں زبان اردو دم توڑ رہی ہے بایں وجہ جہاں محبان اردو کے لئے ضروری ہے کہ وہ ہرمحاذ پرزبان اردوکی ترویج ملحوظ نظررکھیں۔وہیں جن اسکولوں میں اردویونٹ نہیں ہے وہاں اردویونٹ قائم کی جائے اور جن جن تعلیمی اداروں میں اردویونٹ توہے لیکن اساتذہ نہیں ۔وہاں پر اساتذہ کی تقرری ہو درسی کتابیں بزبان اردو دستیاب ہوں اور زبان اردوکو روزگار سے جوڑا جائےاورمحبان اردو دکانوں ،سرکاری دفاتر،تعلیمی اداروں سرکاری ہوں یاغیرسرکاری اردومیں نام پلیٹ مہم کو جاری رکھیں۔
(5) مسلم معاشرے میں جہیزکامطالبہ بڑھتاجاتارہاہے یہ ایک بڑی لعنت ہے فضول خرچی بھی اس قدربڑھ رہی ہے جو سماج کوتناہی کے دہانے پرپہونچارہی ہے۔مطالبہ جہیزاورشادیات میں فضول خرچی کی وجہ سے بیٹیوں کےماں باپ یاگارجینوں کی زمینیں جیسے تیسے بک رہی ہیں اور مسلم معاشرے سے ایک بڑا اثاثہ ختم ہورہاہے۔آج کا یہ اجلاس مسلم سماج کے ہرخاص وعام سے ہدایت کرتاہے کہ وہ شادیات کوسستاکریں اور مطالبہ جہیزکی لعنت سے خود بھی بچیں اوردوسروں کوبھی  چائیں۔جہیزکے ڈمانڈاورفضول خرچی کوروکنے کے لئے ہرچھوٹی بڑی تنظیمیں آغازکریں۔
(6) سماج کے نئ نسلوں میں منشیات کے بڑھتے رجحان ہرشخص  کوپریشان کررہاہے اسی طرح ارتداد کی شرح بڑھتی جارہی ہے بالخصوص دیہی وشہری علاقوں کی ناسمجھ مسلم لڑکیاں غیروں کے دام فریب میں آکر اپنامذہب اسلام چھوڑنے پرمجبور ہورہی ہیں لہذا ضروری ہے کہ منشیات سے پاک وصاف سماج کے لئے اور ارتداد سے سدباب کے لئے ہرمحلے میں تحریک بیداری شروع کی جائے۔
(7) مسلم معاشرہ میں دینی وعصری تعلیم کی شرح روزبروز گھٹتی جارہی ہے جس سے مسلم معاشرہ مزیدپسماندگی کی غارمیں پہونچ رہاہے۔لہذا کم کھائیں گے لیکن بچوں کوپڑھائیں گے پر عمل کرتے ہوئے ائمہ مساجد،علمائے کرام،انجمن اور کمیٹیوں کے ذمہ داران اور بااثر حضرات اس جانب خصوصی توجہ فرمائیں اور ہرسال قابل رشک تعلیمی شرح کے اضافے میں اہم کردار نبھائیں۔
(8)  بنگال حکومت ہرضلع میں مسلم اقلیت کی بہترتعلیم وتربیت کےلئے لاجنگ اورفوڈنگ کے ساتھ الپسنکھیک بوائزہاسٹل اورالپسنکھیک گرلس ہاسٹل کی تعمیرکر ہرسہولت فراہم کریں۔
(9) بنگال کے ہرایک ایک کونے کونے میں قومی ہم آہنگی اور بھائ چارے کاماحول قائم ہے اس پرمضبوطی کے ساتھ ثابت قدم رہیں اور ہرحال میں امن وشانتی کوقائم رکھنااپناسماجی فریضہ سمجھیں۔۔
آج کایہ اجلاس مساجد کے ذمہ داروں سے اپیل کرتاہے کہ جن شادیوں میں غیرشرعی عمل اور حرام کام ہورہاہوتو وہاں نکاح نہ پڑھانے کااعلان کریں اور غیرشرعی افعال سے ہر حال میں روکیں

Post a Comment

0 Comments

MK Advance Dental Hospital
Hopewell Hospital
Shah Residency IMG
S.R Enterprises IMG
Safe Aqua Care Pvt Ltd Image