مطالبہ جہیز دیمک کی طرح معاشرہ کو تباہ کررہاہے: مولانا غلام رسول بلیاوی
اسلام کانظام نماز ایک عظیم انقلاب تامہ ہے : مفتی شمس الدین
اسلام ادب کامذہب ہے جوجنگوں میں بھی ادب کی تاکیدکرتاہے : مفتی امجدرضاامجد
ہیمنت سرکار تحریک ادارہ کےمطالبات کوپورا کرے: مولاناقطب الدین رضوی
سائنسی علم کے بغیر دنیاکی طاقت حاصل نہیں کی جاسکتی : مولاناشہادت حسین
کوڈرماجھارکھنڈ(مورخہ 18جنوری2023)مرکزی ادارہ شرعیہ کی جانب سے چارصوبوں میں منعقدہونے والی تحریک بیداری واصلاح معاشرہ کانفرنس کادوسرے مرحلہ کاتیسرا پروگرام حسب پروگرام پیپچوضلع کوڈرماجھارکھنڈ میں نہایت ہی کامیابی کے ساتھ انعقاد ہوا۔صدرادارہ شرعیہ،قائدتحریک حضرت علامہ غلام رسول بلیاوی سابق ممبرآف پارلیمنٹ کی قیادت میں علماء ،خطباء،وشعراء وعمائدین ودانشوران کاعظیم قافلہ پیپچو کوڈرما میدان میں اترا۔سبھوں نے تحریک کی کامیابی اوراس کے ایجنڈوں کے تحت سیرحاصل گفتگوکی۔قرارداد پیش کیاگیا
،علماء مشائخ ،و عوام الناس کاامنڈتاہوا سیلاب نے اپنے ہاتھوں کوبلندکرکے پاس قرارداد کی تائیدکی۔نظامت کے فرائض ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ کے ناظم اعلی مولاناقطب الدین رضوی نے انجام دیا اور قرارداد بھی پیش کیا۔صدارتی خطاب مہمان خصوصی ،قائد تحریک،صدرادارہ شرعیہ حضرت مولاناغلام رسول بلیاوی سابق ممبرآف پارلیمنٹ نےسماجی،ملکی،سیاسی،معاشرتی جیسے سلگتے مسائل کی رگ پراپنی قوم سے غیرت مندانہ اندازمیں کہاکہ پورے اطراف سے یہ قافلہ آنے والے چھ ماہ تک ایسا ہی نکلتارہاتو دری بچھاکرووٹ مانگنے والوں سے ہم اپنی قوم کی مستقبل کے لئے شامیانہ کی بانس گڑوا دیں گے، اب ہم میں اتنی ہمت نہیں کہ اپنی قوم کی لاش اٹھاسکیں، اب ہم نکل پڑے ہیں میدان میں خود ٹوٹ جاؤں گااپنی ملت کے اعتمادکوٹوٹنے نہیں دوں گا۔علامہ بلیاوی نے کہاکہ غیروں کے پاس اتنی طاقت نہیں تھی کہ ہماری نسلوں کی اولادوں پر کوی انگلی اٹھاتااورآنکھ نکالتا۔ہم بھیک کے عادی ہوگئے ہیں آج حال یہ ہے کہ ہماری نسلوں کے جن نوجوانوں کے ہاتھوں میں قلم ہوناچاہئے لیکن آج ان کے پاس کٹورا بھی نہیں ہے کب تک یہ ذلت کی زندگی گزارتے رہیں گے۔قائد تحریک غازی ملت نے کہاکہ اب تک ہماری نسلوں کے نوجوانوں کو بیہوش ہونے والی دوا خوب کھلاتے رہے ہیں اگر یہی جنون ہماری قوم کاباقی رہاتو آپ کابلیاوی آنے والے چھ ماہ کے اندر انہیں ایسی دوا دے گا کہ آنے والے سو سالوں تک انہیں ہوش نہیں آنے والا۔غازی ملت نے پیپچو کوڈرمامیدان میں ببانگ دہل اعلان عام کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم کربلا میں اترے ہیں وقت آیاتو ناموس رسالت کے لئے پورے شہرمیں اترکر کربلا بنادیں گے۔بلیاوی نے کہاکہ آزادی کی تاریخ میں ہمارے باپ داداوں کی تاریخ سے پرہے انڈیاگیٹ کے چارٹرکواٹھاکردیکھیں گجرات کے غنڈوں کے باپ کانام نہیں ہے ہمارے اجداد کانام لکھاہے۔انہوں نے کہاکہ حکومتیں ہماری اولادوں کوڈرانابندکرے، یہ کہنابھی بندکرے کہ ویکلپ نہیں ہے سیکولرزم کے نام پر ڈرانابند کریں،جان لیں مسلمان کی آنکھ بندہے وہ اندھانہیں ہے سیکولرزم کے ٹھیکہ دار ہوش کے ناخن لیں۔مولانا بلیاوی نے جھارکھنڈکے وزیراعلٰی ہیمنت سورین سے دو ٹوک کہاکہ ستاکے لئے کوئ کہیں جاسکتاہے توہم بھی کہیں جاسکتے ہیں۔مجبوربناکرووٹ لینے کادھندہ بندکریں بعدہ للکارتے ہوئے کہاکہ ہیمنت بابو کی حکومت میں ہمارے نہتے جوان پر گولی چلی ہے کب گرفتاری ہوگی اےکے سینتالیس چلانے والے حرام خورپولس پر،نہیں توپھر تاریخ طئے کریں بلیاوی گرفتاری دینے کےلئے تیارہے،گرفتارکرلو پھردیکھ لیناجیل کااحاطہ بڑا ہے یاپھرناموس رسالت کے عاشقوں کاسر بڑاہے۔اخیرمیں کہاکہ تحریک کارشتہ دو سے ہے ایک حکومت سے دوسرا اپنی قوم سے۔دونوں کومستحکم کرکے ہی دم لیں گے۔
ادارہ شرعیہ کے قاضی شریعت ڈاکٹرمفتی امجدرضاامجدنے کہاکہ اسلام ادب کامذہب جو جنگ کے میدان میں بھی ادب ملحوظ خاطررکھتاہے،انقلاب چاہئے توادب قائم کریں اب آپ پہلے اپنے گھر سے انقلاب پیدا کیجئے،آپ اپنے گھر کے وزیراعظم ہیں آپ کاگھر ایک مملکت ہے ایک سلطنت ہے وہاں سے بیداری لائیے انقلاب جب اندرآئے گاتو انقلاب باہر بھی آئے گا۔قاضی شریعت نے سامعین سے ناصحانہ انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سماج کاہرفردسنور گیاتو پورا علاقہ سنور جائے گا۔پورا سماج ،پورامعاشرہ سنور جائے گا۔قاضی ادارہ نے کہاکہ اگر ہمارے جوان سے لے کر بوڑھے تک اس کے خوگر ہوگئےتو یہی ایک انقلاب ہے۔ادارہ شرعیہ کوڈرماکے قاضی حضرت مولاناشہادت حسین فیضی نے تعلیم کی اہمیت پربڑی جامع گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ قرآن سے سائنس ہے سائنس سے قرآن نہیں ہے آج ضرورت ہے سائنس اور قرآن دونوں تعلیم عام وتام کرنے کی،دنیاوی کامیابی کے لئے ضروری ہے سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم سے اپنی قوم کوآراستہ کریں۔ادارہ شرعیہ کے نائب قاضی مفتی غلام حسین ثقافی نے کہاکہ انسانی زندگی کے سارے مراحل کے لئے تعلیمات اسلام اور فرمودات پیغمبراسلام نہایت ہی جامع ہے،اسلام ہی ہے جس نے انسان کوجینے کاڈھنگ بتایا،انسان جب ترقی نہیں کیاتھاآپسی بھائ چارہ کے ساتھ رہتاتھا،سماج میں جیناجانتاتھا،معاشرہ کی پاکیزگی سے واقف تھاحقوق انسانیت کاعلمبردار تھالیکن جب سے یہ انسان خلاوں میں پرواز کرناشروع کیاتو وہ اوپر سے بم اوربارود کے گولے اور آگ کے شعلے نہتے اور معصوم بچوں پر برسانے لگا لیکن اگر یہ سیرت مصطفی کی تعلیم کولے کر خلاوں میں گیاہوتاتووہ امن وامان کاپھول برساتا ہوا نظرآتا،مصطفی کی سیرت کاعکس جمیل پیش کرتاہوا نظر آتا،مفتی عبدالجلیل سعدی قاضی شریعت ادارہ شرعیہ ہزاریباغ نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علاقائ اعتبارسے علماء کی کمی نہیں ہے بہت علماء ہیں لیکن ان میں زندگی نہیں، ضرورت ہے فکر میں زندگی کے ساتھ اپناقائد بنائیں۔انہوں نے کہاکہ قوم کودواعتبار سے ترقی کرنی ہوگی ایک ایجوکیشن اور دوسرا پپولیشن ،اس وقت علامہ بلیاوی کی قیادت میں تحریک چلی ہے ہم سب کوچاہئے کہ اس تحریک سے منسلک ہوجائیں ان شاء اللہ قلیل مدت میں ہی ہم ہر اعتبارسے چاہے سیاسی ہویاسماجی کامیاب ہوتے رہیں گے۔حضرت مولاناقاری عبدالمبین رضوی مہتمم جامعہ عائشہ للبنات اسری بازار نے کہاسامعین سے تحریک کے حوالہ سے جامع خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وقت کی اہمیت کوسمجھیں،وقت برباد کرنے والے کووقت بربادکردیتاہے۔ہم اپناوقت اب تک بربادکرتے رہے ہیں ہم اپناوقت بغیرقائدکے گزار رہے ہیں اپنی بولی بولتے نہیں ہیں،جواپنی بولی بولتا وہ آزاد ہوتاہے جو دوسرے کی بولی بولتاہے وہ بندرہتاہے کوئل اور طوطاکی مثال دیکھ سکتے ہیں،انہوں نے کہاکہ دوردور دیکھنے کے بعدقائدانہ صلاحیت اورعزم سپہ سالاری کاحق ادا کرنے والا اس وقت علامہ بلیاوی کے علاوہ کوئ نظر نہیں آتاہے۔بلیاوی صاحب اپنی صحت کاخیال کئے بغیر،سیاست کاخیال کئے بغیر قوم کی فکرمیں نکل پڑے ہیں صبح ہویاشام قوم کی فکرمیں رہتے ہیں۔بلیاوی کاعزم کہتاہے اگرمیں ہی سو گیاتو قوم کوبیدار کون کرے گا۔اجالا کون بانٹے گا۔ضرورت ہے فکرمندقائد کے ساتھ ہم بھی صبح وشام نچھاورکردیں۔حضرت مولاناشہادت حسین گریڈیہ نے کہاکہ اب نعرہ لگانے کاوقت نہیں ہے بلکہ میدان میں اترکر کچھ کرجانےکاہے اب ہم اپنے لئے نہیں۔اس تحریک کے ساتھ ہوکر ہم اپنی نسلوں کے لئے وہ کرجائیں گے جس سے مستقبل تابناک ہوجائے ودیگرخطباء میں حضرت مولانامفتی انورنظامی،حضرت مولاناڈاکٹراحقرالقادری،حضرت مولاناعلاء الدین نے بھی خطاب کیا۔شعراء اسلام نے تحریک بیداری کے موضوعات کے حوالہ سے شاندار کالام پیش کیا۔جناب دلکش رانچوی نے مصرع: یہ فیصلہ ادارہ شرعیہ نے کرلیا۔علامہ خواب آپ کاپوراکریں گےہم۔تعلیم کاوقاربڑھانے کے واسطے،صوبے کے کونے کونے کادورا کریں گے ہم۔ جناب حبیب اللہ فیضی مدھوپور نے قافلہ تحریک بیداری کادیکھوچل پڑا۔شادیوں میں اب بیٹانہیں بکے گادام سے،جناب دلبرشاہی کلکتہ نے سرورکہوں کہ مالک ومولئ کہوں تجھے،باغ خلیل کاگل زیباکہوں تجھے ویہ ہے تحریک بیداری بلیاوی پٹنہ سے چلے ہیں کرکے تیاری،ان شاءاللہ اب سارےمسائل ہوجائیں گے ہلکے،اس کےصدقےکم ہوگی اب برسوں کی دشوری،جناب محبوب فیضی نے کاش اس طرح میری عمربسرہوجائے،شام مکہ میں مدینہ میں سحرہوجائے۔جناب تبارک انجم گریڈیہ نے نفس کی بھوک ہے جنت کی تمناہے،ان کے بیمارسےپوچھ کہ مدینہ کیاہے۔جیسے ککام پیش کیا۔ان کے علاوہ قاری امین الدین،قاری ثناءاللہ جمالی،قاری نظام الدین،جناب اسلم فیضی نے بھی کلام پیش کیا۔اجلاس کااختتام حضرت پیرطریقت،خلیفہ مفتی اعظم ہندبقیۃ السلف مفتی شمس الدین رضوی بہرائچی کی دعاپرہوا
0 Comments