ہمیں تو لوٹ لیا مل کے رنگ والوں نے

 


طنز و مزاح

    ہمیں تو لوٹ لیا مل کے رنگ والوں نے

  - محفوظ عالم ، رانچی
موبائل نمبر- 9955165942
           سنو!  سنو!! سنو!!!  دھرم  کے محافظوں،  گرو کے شیدائیوں ، آستھا کے پجاریوں، دیش بھکتوں،  یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ فلاں  فلم کا بائکاٹ کریں۔  اس کے ایک گانے میں  ہماری آستھا  پر چوٹ کی گئی ہے۔  اس فلم کو نہ  دیکھنا  ہے اور  نہ دیکھنے دینا ہے ۔  سنو!  سنو!! سنو !!!
         یہ  اعلان سن کر  چا چا دکھن داس  اپنی دھوتی سنبھالتے ہوئے  اپنے گھر سے باہر نکلے۔  دیکھتے ہیں کہ  ایک آدمی اپنی گردن  میں بڑا سا ڈھول لٹکاۓ  پیٹ رہا ہے   اور چلا رہا ہے ۔  اس کے پیچھے پیچھے  کچھ لونڈے  ہنسی ٹھٹھولی  کرتے ہوئے  جا رہے ہیں۔   چاچا دکھن  نے اس بھیڑ  میں سے ایک لونڈے کو روکا  اور پوچھا  کہ  یہ کیا تماشہ ہے۔ اس لونڈے نے بتایا کہ ایک  فلم آنے والی ہے  اور اس میں  ایک گانا  رنگ پر ہے جو ہماری آستھا  کو چوٹ پہنچاتا ہے ۔  چاچا اس جواب پر  کچھ دیر کے لیے  چکرا گئے ۔  پھر انہوں نے پوچھا اس میں کیا ہے بیٹا۔  اس لونڈے نے شرارت سے جواب دیا  کہ چاچا  یوٹیوب پر چلے جاؤ اور یہ والا گانا دیکھ لو ،  بڑا مزہ آئے گا، ایک دم ہاٹ ہے ہاٹ!  یہ کہتے ہوئے وہ  آگے بڑھ گیا۔   
         جب  چاچا نے سنا کہ گانا بہت ہاٹ ہے  تو چاچا کے پورے جسم میں بجلی سی دوڑ گئی  اور دسمبر کے ماہ میں  بھی  انہیں  گرمی کا احساس  ہونے لگا۔   رات جب گھر کے  سارے لوگ  سو گئے  تو چاچا  نے اپنے کمرے  کا  دروازہ مقفل کیا  اور  گانے کا ویڈیو دیکھنے  لگے۔  ایک بار  سے  جی نہ بھرا تو دو - تین بار دیکھ لیا۔ انہیں  لونڈے کی بات صحیح معلوم ہوئی۔  وہ  سوچنے لگے کہ آخر  اس کے بائکاٹ کا کیا مطلب ہے۔  اب سے کچھ دن قبل ہی اسی بائکاٹ گروہ نے  ایک  فلم کو دیکھنے اور دکھانے کا اعلان کیا  تھا  جسے  بین الاقوامی  فلمسازوں نے  جھوٹ کا پلندہ بتایا ۔   کیا اب ہم فلم بھی ان سے پوچھ کر دیکھیں ؟      آج کل تو  دیس کا رنگ عجب  دیکھنے کو مل رہا ہے ، کوئی  چاقو- چھری  تیز کرانے کی نصیحت کر رہا ہے  تو کوئی قتل و غارت گری کی دھمکی دے رہا  ہے۔ پتہ نہیں اس عمر میں بھگوان کیا کیا رنگ دکھاۓ گا۔رنگ دیکھتے دیکھتے اپنے  چہرے کا رنگ پریدہ  ہوگیا ہے ۔ مسائل کی وجہ سے کچھ لوگوں کے چہرے کا رنگ زغال مانند ہوگیا ہے اور کچھ چہرے تو زرد سے سرخ  ہوگۓ ہیں۔  یہ سوچتے سوچتے وہ سو گۓ۔   
     صبح ہوئی تو چاچا دکھن  اپنے بچپن کے  دوست  خیراتی میاں سے  ملنے  نکل گئے ۔  جب وہ وہ خیراتی  میاں کے گھر پہنچے  تو خیراتی   اپنے کمرے میں  چائے کی چسکیاں لے رہے تھے ۔  وہ تپاک  سے ملے اور  چائے لانے کو کہا۔ 
      " چینی  چاہیے یا نہیں؟ "  خیراتی میاں  نے پوچھا۔
     "  مجھے چینی سے پرہیز نہیں ،  میں ان پر توجہ نہیں دیتا۔"   دکھن داس  نے جواب دیا ۔           
      " دیکھو  بھائی ،  مجھے چینی سے پرہیز  ہے۔  پتہ   ہے یہ بارڈر تک  آگئی ہے۔  اگر یہ اندر داخل ہو گئی  تو  سب کچھ  ملیا میٹ ہو جائے گا ۔  چینی سے ہوشیار رہو۔ " 
    "  ارے یار چینی بینی  چھوڑو۔   ابھی تازہ معاملہ  رنگ کا ہے ۔  ہمارے لوگوں نے اس فلم کا بائکاٹ کرنے کو کہا ہے ۔  اس میں ایک  گانا ہے  جو  بہت  فحش ہے۔"  
   "  تم نے وہ گانا دیکھا  ہے ؟" 
   "  ہاں ، یو ٹیوب پر ہے۔  بولو تو  تم کو  دکھاتے ہیں ، مگر ہے بڑا ہاٹ یار۔ " 
" اچھا،ذرا ہم بھی دیکھیں ۔" 
" ہوں، ہے بڑا ہاٹ گانا۔ ویسے اس سے پہلے بھی اس طرح کے گانے آچکے ہیں۔ وہ کریں تو فرسٹ کلاس، یہ کریں تو بائکاٹ۔  اصل بات یہ ہے کہ فلم ساز سوچتا ہے کہ اگر فلم میں فحاشی کا تڑکا نہیں لگائیں گے تو دھندا مندا ہوجاۓ گا۔ سب دھندا ہے بھائ۔"
" ہاں یہ بات تو ہے مگر اس میں آستھا والی بات کہاں ہے،سمجھ میں نہیں آتی۔" 
" ایسا کچھ تو نہیں ہے، رنگ کا کوئ دھرم نہیں ہوتا اور نہ اس پر کسی کی اجارہ داری ہے۔ ویسے  اس میں سارے رنگ دکھاۓ گۓ ہیں۔ بس ہیرو نے ہیروئن کی سڈول و فربہ پنڈلی  کو ذرا زور سے پکڑ لیا ہے۔"
اس بات پر دونوں نے قہقہہ لگایا۔
" مگر خیراتی یہ بتاؤ کہ یہ  لوگ بائکاٹ کیوں کر رہے ہیں؟"
خیراتی میاں کچھ دیر خاموش رہے ،پھر بولے
" تم نے ختنہ ہوتے تو ضرور دیکھا ہوگا۔ ختنہ کے وقت بچہ کو کہا جاتا ہے کہ اوپر دیکھو سونے کی چڑیا اڑ رہی ہے اور اسی درمیان اس کی چڑیا کاٹ دی جاتی ہے۔ بس تازہ مسائل سے دھیان ہٹانا ہے یار اور کچھ نہیں۔"
" ارے ہاں ، یہ ٹھیک کہتے ہو، آج مسائل کے انبار لگے ہیں اور لوگ آستھا میں پھنساۓ جارہے ہیں۔ "
 " ہاں ،صحیح کہتے ہو۔ آج اقتصادی عدم استحکام، عدم مساوات، عدم رواداری، آپسی انتشار، عدم اعتماد اور احساس عدم تحفظ جیسے مسائل سے ہم دوچار ہیں اور کچھ لوگ ہمیں رنگ میں الجھا کر رکھے ہوۓ ہیں۔" خیراتی میاں نے کہا۔
  اسی درمیان خیراتی میاں کا سات سالہ پوتا یہ گانا گاتے ہوۓ مستی سے  گزر گیا
 " بےشرم رنگ کہاں دیکھا دنیا والوں نے"

Post a Comment

0 Comments

MK Advance Dental Hospital
Hopewell Hospital
Shah Residency IMG
S.R Enterprises IMG
Safe Aqua Care Pvt Ltd Image