مولانا محمد الیاس مظاہری کی خدمات کا کیا گیا اعتراف
گریڈیہہ(نامہ نگار)مولانا محمد الیاس مظاہری جیسے لوگ جس علاقے اور خطے کو نصیب ہوتے ہیں،اس کی قسمت جاگ اٹھتی ہے،ایسے لوگ کبھی کبھی اور کہیں کہیں پیدا ہوتے ہیں،جو اپنی دھرتی کا نام روشن کرکے چہار جانب اس کے تعارف کا سبب بنتے ہیں،اور ان سے ہی ان کے آس پاس کا خطہ جانا اور پہچانا جاتا ہے۔مولانا محمد الیاس مظاہری کی خدمات دائرہ جس قدر وسیع اور متنوع ہے اسی قدر دشواریوں کا اس میں قدم قدم پر سامنا بھی ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مکی مسجد کھوری مہوا کے امام و خطیب مولانا اشفاق قاسمی نے بعد نماز جمعہ مولانا الیاس مظاہری کے ذریعہ مختلف طور پر انجام دی جانے والی خدمات اور خصوصاً آل گریڈیہہ اسلامی کوئز کمپٹیشن کے تعلق سے ان کی جانفشانی اور حسن کارکردگی و انتظام کے اعتراف میں منعقد ایک نشست میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں دیکھیں تو مذہبی تعلیم کےلیے دینی درس گاہ کا قیام تو وہیں اپنے قوم کے نونہالوں کی عصری تعلیم کےلیے انگلش میڈیم اسکول انہوں نے قائم کیا،ان کی فلاحی و سماجی خدمات کی جانب دیکھیں تو کھوری مہوا کے مضافات میں جا بجا مساجد کی تعمیر اور ضرورت مندوں کےلیے پانی کا انتظام بڑی تعداد میں ان کے ہاتھوں سے ہوا،ابھی حال ہی میں انہوں نے اللہ کی ذات پر توکل کرتے ہوئے آل گریڈیہہ اسلامہ کوئز کمپٹیشن کے انعقاد کا اعلان کیا،اور دیکھتے ہی دیکھتے تقریباً بارہ سو طلبہ و طالبات نے اس میں اپنے ناموں کا اندراج کروایا اور اس میں شامل ہوئے،ابھی اس کے ہی نتائج کے اعلان کےلیے انھوں نے نہایت تزک و احتشام کے ساتھ اجلاس منعقد کیا،جس میں مولانا محمد الیاس ندوی بھٹکلی سمیت متعدد علمی، سماجی وسیاسی شخصیات کی گفتگو سے ہم نے استفادہ کیا اور ان کے ہی ہاتھوں اس کوئز کمپٹیشن کے کام یاب طلبہ و طالبات کو ہزاروں روپے اور دیگر انعامات سے سرفراز کیا گیا۔ان کی ہی متحرک اور فعال ہستی کے دم قدم سے نہ صرف یہ کہ کھوری مہوا کو جانا جا رہا ہے بلکہ اکابر علماء کرام کے ساتھ ساتھ مختلف میدانوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین بھی یہاں وقتاً فوقتاً تشریف لا رہے ہیں۔خلاصہ یہ کہ مولانا محمد الیاس کو اس خطے کے لیے ایک کار آمد ذات اللہ کی جانب سے عطا کی گئی ہے،جس کی ہمیں قدر کرنی چاہیے،اور ان کی ہر آواز پر لبیک کہتے ہوئے ان کا دست و بازو بن کر عموماً پوری ملت اسلامیہ اور خصوصاً اس سرزمین کی تعمیر و ترقی میں تن من دھن سے انبکی معاونت کرنی چاہیے۔ کھوری مہوا انجمن کے صدر مختار عالم نے مولانا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضلع گریڈیہہ کے فعال ومتحرک سماجی کارکن جناب مولاناالیاس مظاہری ناظم اعلی جامعہ عثمان بن عفان کھوری مہوا کی خدمات کو ہر گز فراموش نہیں کرسکتے ہیں۔مولانا الیاس جیسے لوگ صدیوں میں جنم لیتے ہیں ہمیں انکی قدر کرنی چاہیے انکی کوشش سے جھارکھنڈ میں پہلی بار اتنا کامیاب کوئز کا انعامی اجلاس اور وہ بھی کھوری مہوا میں ہوا اور کھوری مہوا کانام پورے ملک میں روشن ہوا میں اس کےلیے انھیں مبارکباد پیش کرتاہوں۔کھوری مہوا کے مکھیا نسیم راہی مکھیا نے بھی مولانا الیاس کی حوصلہ افرائ کرتے ہوئے انکی قدر کرنے کی تلقین کی اور کہا کی کھوری مہوا کا نام مولانا نے روشن کیا ہے میں ان کو سلام پیش کرتاہوں۔جامعہ عثمان بن عفان کھوری مہوا کے رکن عاملہ غلام مصطفے نے اظہار خیال کرتے ہوے کہا کہ میں نے جب مدرسہ کے لیے زمین وقف کی تھی،اسی دن ان سے کہاتھا کہ اخلاص سے کام کیے جائیے،ایک وقت آئےگا جو دیکھنے کادن ہوگا اور الحمدللہ وہ آج کا دن ہے۔ مولانا محمدالیاس مظاہری نے کھوری مہوا کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی میری نہیں بلکہ آپ لوگوں کی ہے۔خصوصا نوجوانوں نے جو مہمانوں کے ساتھ حسن اخلاق پیش کیا،اسی کانتیجہ ہے کہ مہمانان یہاں سے بہت اچھا تاثر لے کرگئے۔مولانا مظاہری نے کہا کہ قابل مبارکباد ہیں مکی مسجد کے خطیب مولانا اشفاق قاسمی اور انکی محنت وکاش کا نتیجہ ہے کہ 1200طلبہ و طالبات میں اول پوزیشن حاصل کرنے والی شبنم پروین کھوری مہوا کی ہے ۔انکی محنت کو میں سراہتا ہوں اور ان کی درازئ عمر کےلیے دعاگو ہوں۔مزید انہوں نے کہا کہ استاذ محترم مولانا شریف احمد مظاہری کے کھوری مہوا سے چلے جانے کے بعد مکتب کا نظام ختم ہوگیا تھا،اس مکتب کو مولانا اشفاق قاسمی نے زندہ کیا ہے،اللہ انکو سلامت رکھے اور اجر جز عطا کرے۔اس موقع پر حاجی یونس،اشتیاق عالم،سہیل احمد،عبد الغفور،حافظ صدام،حاجی مسلم،محمد وسیم،ابوالکلام،توصیف عالم،شاہین انسٹی ٹیوشن کے طالب علم حافظ ثناء اللہ صبا کےعلاوہ سینکڑوں کے تعداد میں لوگ موجود تھے۔
0 Comments