مدرسہ اسلامیہ العلوم میں جلسہ دستار بندی، شیخ الحدیث سمیت دیگر علمائے کرام کا خطاب
اپنے بچوں کے مستقبل کو سنوار یں،دینی یا دنیاوی تعلیم سے آراستہ کریں:مفتی انور
رانچی :مدرسہ اسلامیہ قاسم العلوم جامع مسجد پسکا نگڑی کا سالانہ عظیم الشان جلسہ دستار بندی وا صلاح معاشرہ کانفرنس یکم مارچ 2023 منعقد ہوا۔ جس میں مدرسہ کے فارغ حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی اور سرٹی فیکٹ،قرآن پاک،ایٹیچی اور دیگر سامان دیکر نوازا گیا۔ جلسہ میں مہمان خصوصی کے طور پر تشریف فرما دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث حضرت مولانا فرید الدین نےخطاب فرماتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے قلعے ہوا کرتے ہیں۔ جہاں امت مسلمہ کے نونہالوں کو دینی علوم سے آراستہ کیا جاتا ہے ۔دینی تعلیم کی بنیاد قرآن مجید سے ہے اور قرآن مجید کے ساتھ احادیث ہیں، انہوں نے کہا کہ نبی کریمؐ پر قرآن مجید نازل ہوا۔ رسول اللہؐ نے قرآن مجید کا تحمل فرمایا اور اسی قرآن مجید کو آپ نے انسانیت کے سامنے پیش فرمایا اور قرآن مجید کو سمجھانے اور اللہ تعالیٰ کی وحدنیت کو انسانوں تک پہنچایا۔وہیں امارت شرعیہ رانچی کے قاضی شریعت حضرت مولانامفتی انور قاسمی نے اپنے خطاب میں کہاکہ اے لو گوں آپس میں اتحاد پیدا کرو۔ اپنے مال کی حفاظت کرو اور اسے اپنے اولاد کو پڑھانے میں خرچ کرو۔دینی تعلیم ہو یا دنیاوی اپنے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرو۔نوجوانوں دیندار لڑکیوں سے نکاح کرو۔انہوں نے کہاکہ پیغمبرﷺ کا فرمان ہے ایسا مرد اور ایسی عورت جنت میں نہیں جائے گی جو دوسرے کی نقالی کرتا ہو۔وہیں حضرت مولانا مفتی معروف راہی ندوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ جس طرح ہماری جسم بیمار ہوتی ہے اسی طرح ہماری روح بھی بیمار ہوتی ہے۔اس بیمار روح کی دوا ہے اللہ کا ذکر،اللہ کی بڑائی۔مسلمانوں اپنے نفس پر کنٹرول کرنا سیکھو۔دل چاہتا ہے تھوڑی دیر آرام کر لیتے ہیں بعد میں نماز پڑھ لیںگے۔ابھی تو بہت وقت ہے۔ہمیں نفس کا غلام نہیں بننا ہے۔رسم ورواج کو چھوڑ کر سنت سے دوستی کرو۔وہیں جامعہ فاطمہ للبنات لکھنو کے نام حضرت مولاناکوثر ندوی نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہمارے ایمان آج جتنا خطرےمیں ہے اتنا انگریزوں کے زمانے میں بھی نہیں تھا۔مسلمانوں کو اپنی ایمان کی حفاظت کرنا وقت کی ضرورت ہے۔مدرسہ بچوں کے علاوہ آج ہمارے مسلم نوجوانوں کو پانچ کلمہ یاد نہیں ہے۔کسی کو ایک یا دو ۔اگر ہم اپنے بچے کی ایمان کی فکر نہیں کر سکتے تو ہمیں بچہ پیدا کرنے کا حق نہیں۔آئے ہوئے معزز علماء کرام نے مدرسہ کےمہتمم حضرت مولانا ابو عبیدہ کے خدمات کو کافی سراہا اور انہیں مبارکباد پیش کی اور ہمیشہ مدرسہ کے ساتھ اپنے لگاؤ کا بھی یقین دلایا۔ قبل ازیں مدرسہ اورآس پاس کے دیگر علمائے کرام نےبھی خطاب کیا۔24 حفاظ کرام کے سروں پر دستار فضیلت علماء کرام کے ہاتھوں دستاربندی کے بعد سند پیش کی گئی۔ آخر میں شیخ الحدیث کے دعائیہ کلمات پر جلسہ اختتام ہوا۔ جلسہ کا آغازتالی قرآن حضرت مولانا قارصہیب احمداستاذ مدرسہ عالیہ عربیہ کانکےکی تلاوتِ قرآن پاک اور مداح رسول قاری مزمل حیات کے نعت شریف سے ہوا۔جلسہ کی صدارت مدرسہ حسینیہ کڈرو کے مہتمم حضرت مولانا محمدصاحب نے کی اور نظامت بے باک ناظم جلسہ مجاہد حسنین حبیبی نے کیا۔
آئے ہوئے سبھی مہمانوں کا ا ستقبال انجمن اسلامیہ نگڑی، گاؤں کے لوگ، وہاں کے نوجوان اور مدرسہ کے مہتمم حضرت مولاناابو عبیدہ وجملہ باشندگان نگڑی نے کیا۔جلسہ کے مہمان اعزازی حضرت مولاناضیاء الرحمان،مولانا شجاع الحق،مولانا علیم الدین،مولانا سہیل،قاری ارشاد،مولانا ظفر،قاری اشرف،حافظ عالم،مفتی عتیق الرحمان،حافظ طاہر،حافظ مرتضی،مولانا مشتاق، حافظ رفیق،مولانا مصفطی، مولانا افروز،مولانا رضوان، مولانا انصار،مفتی ذ ولفان ،مولانا ذاکر،مولانا عبدالرشید،قاری نثار،مفتی عمر،حافظ مطلوب،رانچی شہر کےشہر قاضی مفتی قمر عالم قاسمی،مفتی عاشق،قاری شمشاد،قاری اسعد،حافظ عبدالعزیز،مولانا شکیل،مولانا سجاد،حافظ ابراہیم،حافظ مرتضی،قاری مجتبی،مولانا پرویز،مولانا جسیم الدین، مولانا مطیع الرحمان،مولانا عزیر،حافظ جمیل،مولانا شمشاد،حافظ رضوان،حافظ نعیم،مولانا امیتاز،حافظ شوکت، قاری اسجد، قاری اسعد سمیت سینکڑوں شامل ہیں۔وہ حفاظ کرام جن کے سروں پر دستار فضیلت باندھی گئی۔حافظ عرباض، حافظ عمران،حافظ وسیم،حافظ ظہیر،حافظ بلال،حافظ عمران،حافظ زید،حافظ فیض،حافظ نسیم،حافظ ذیشان،حافظ عارف،حافظ احسان،حافظ پرویز،حافظ خورشید،حافظ ساحل،حافظ صدام،حافظ زید، حافظ جمال،حافظ ابوریحان،حافظ یحیی،حافظ عبدالحسیب،حافظ اسد،حافظ عبدالوارث،حافظ محمد عابد کا نام قابل ذکر ہیں۔
0 Comments