نتیش حکومت میں فرقہ وارانہ فساد کے سازشی کسی بھی طبقہ کے ہوں بچنا ممکن نہیں ہے۔
سہسرام اور بہار شریف میں جلوس کے قائدین و تنظیموں کے ذمہ داران سے تباہ املاک کا معاوضہ وصول کیا جائے - مولانا غلام رسول بلیاوی
مرکزی ادارہ شرعیہ کے صدر اور سابق ایم پی مولانا غلام رسول بلیاوی نے ایک پریس بیان جاری کر کے کہا ہے کہ نتیش کمار کے اتنے لمبے دور اقتدار میں کسی بھی گٹھ بندھن کے ساتھ حکومت رہی ہو، امن و سکون کی مثال قائم رہی ہے اور پورا ملک ان کے اس امن و حسن انتظام کا قائل رہا ہے، لیکن حالیہ رام نومی کے موقع سے مذہبی جلوس کے نام پر جس طرح کا مظاہرہ سہسرام اور بہار شریف میں ہوا ہے اور دیگر مقامات پر جس طرح کے اشتعال انگیز گانے اور نعرے لگائے ہیں اس سے صاف واضح ہو گیا ہے کہ کسی ایک پارٹی کے ورکر اور ملک کی امن دشمن تنظیموں نے ایک گہری شازش کے تحت اس کام کو انجام دیا ہے۔ مولانا بلیاوی نے کہا کہ سہسرام اور بہار شریف کی سر کردہ اور ذمہ دار شخصیات سے رابطہ قائم ہے اور امن و امان کو بحال کرنے کی اپیل بھی ادارہ شرعیہ کر رہا ہے- لیکن چند امور ایسے ہیں جن پر وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار صاحب سے اپیل ہے کہ ایک ہائی لیول ٹیم کے ذریعہ، تحقیقات کرائیں۔مولانا بلیاوی نے کہا ہے کہ جب تھانوں میں پیس کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تو اس میں جلوس کے روٹ اور اوقات طے ہوئے تھے کہ نہیں اور اگر ہوئے تھے تو اس کو وہاں کی انتظامیہ نے فالو کیوں نہیں کرایا۔ جلوس گزرنے والے راستے میں مساجد، درگاہوں اور دیگر مذہبی مقامات پر خصوصاً خاص محلہ اور مقامات پر کن افسروں کی ذمہ داری تھی- اس وقت وہ کہاں تھے-
جلوس میں ڈی جے پر بجنے والے گانے اور لگنے والے نعروں کا تعین انتظامیہ کے سامنے تھا کہ نہیں، جب اشتعال انگیز نعرے لگ رہے تھے تو انتظامیہ نے کیا کاروائی کی-
مولانا بلیاوی نے سہسرام اور بہار شریف کے ان تنظیموں کے لیڈران سے املاک کی تباہی اور لوٹ کی پوری رقم وصول کرنے کی اپیل حکومت بہار سے کرتے ہوئے کہا ہے کہ نتیش حکومت پر فرقہ وارانہ فساد کی سازش کرنے والے اس بات کو یاد رکھیں کہ جب بھاگلپور کے قدآور فسادی نتیش حکومت کے انصاف سے نہیں بچ پائے، تو بہار شریف تو ان کا اپنا شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پورے وثوق اور اعتماد سے کہہ سکتا ہوں کہ نتیش حکومت سے سہسرام اور بہار شریف کے شر پسند عناصر بھی نہیں بچ سکتے-
جے ڈی یو لیڈر مولانا غلام رسول بلیاوی نے واضح طور سے کہا کہ اس بار کے رام نومی میں یہ واضح طور پر دیکھا گیا ہے کہ نام مذہبی جلوس کا تھا لیکن اشتعال انگیز نعروں کے بیچ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر کی ریکارڈنگ بھی سنائی جاتی تھی-
بہار شریف کا آنکھوں دیکھا جو منظر مقامی سر کردہ لوگوں نے بتایا وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مارکیٹ میں چن چن کر مسلم دکانوں کو نذر آتش کیا گیا، اور پہلے ہی ان دکانوں پر نشان لگا دئے گئے تھے نیز ٹی وی، موبائل، اور دیگر سامان کی لوٹ بھی کیمروں میں قید ہے۔ مولانا بلیاوی نے ان سب کی جانچ اور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سہسرام اور بہار شریف کے ائمہ و سرکردہ حضرات امن و امان کو بحال کرنے میں پہل کریں اور انصاف ضرور ہوگا۔ کسی بھی طبقہ یا عہدے کے عناصر ہوں بخشے نہیں جائیں گے۔ صدر ادارہ شرعیہ مولانا بلیاوی نے سہسرام اور بہار شریف میں حالات کے سنگینی کو دیکھتے ہوئے، ایک نمائندہ وفد کی تشکیل دی ہے جو عنقریب، دورہ کر کے ایک تفصیلی رپورٹ تیار کرے گا اور حکومت کو بھی صورت حال سے آگاہ کرائے گا۔
0 Comments